رات پھر اس لڑکی پر انتہاٸی غصہ ایا ایک دیہاتی لڑکی
کو میری زندگی میں شامل کر دیا یہ بلکل میرے لاٸق
نہیں ذھن نہیں ملتا عجب ھر وقت اگے پیچے جی جی
کرتی رھتی ھے اور اج پھر اس کو زبردست ڈانٹ دیا اسکی
میری ڈانٹ پر بھی کوٸی ری ایکشن نہیں ھوا خاموش رھی
اس کا خون کهولنے لگا تها…کافی دیر بعد وہ جب خود کو نارمل کرنے میں تهوڑا کامیاب ہوا تو دوبارہ بستر پہ لیٹ گیا….پهر جانے کب اس کی آنکھ لگی…..
چهٹی کا دن تها اس لیے اسے بیدار ہونے کی کوئی جلدی نہیں تهی لیکن دس بجے آلارم نے اپنے ہونے کا احساس دلایا وہ اٹھ کر واش روم میں گهس گیا …سر میں ہلکے درد کا بھی احساس ہوا صبح چھ بجے والا واقعہ ابهی بهی ذہن میں تازہ تها……………..
وہ نہا کر جب باہر نکلا تو ٹهٹک گیا اس کی شرٹ بیڈ پہ آج نہیں پڑی ہوئی تهی ایسا پہلی مرتبہ ہوا تها کہ وہ نہا کر نکلا ہو اور بیڈ پہ شرٹ نہ ہو…اسے کچھ عجیب لگا. ..اس نے الماری سے ایک شرٹ نکال کر پہن لی اور ناشتے کے لیے نیچے چلا گیا. ….ناشتے کے دوران دوسری حیرت اسے تب ہوئی جب اسے ٹیبل پہ ناشتہ نظر نہیں آیا یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا تها ورنہ وہ ہمیشہ اس کے جاگتے ہی میز پہ ناشتہ سجا دیا کرتی تهی….
تو اس کا مطلب وہ ناراض ہے….اس نے سوچا….
ناراض ہے تو ہوتی رہے ناراض…..میں نے کیا کیا…..
تو نے اچها بھی تو نہیں کیا ..کتنی بری طرح سے پیش آئے اس سے…..دل سے آواز آئی. .
وہ کچن میں چلا گیا اور خود اپنے لیے ناشتہ بنانے لگا پھر اسے یک دم محسوس ہوا اسے ناشتہ بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اتنے دنوں سے وہ اس کے ہاتھوں کا بنا ناشتہ کها رہا تها …خود کهانا بنانے کی تو اس کی عادت ہی چهوٹ گئی…….وہ بنا ناشتہ بنائے کچن سے باہر نکل آیا…..
وہ یونہی صوفے پہ ڈهیر ہو گیا…..ایک سوچ جو پہلی بار اس کے ذہن میں آئی….
وہ کہاں ہے….؟..یہ سوچ کر وہ کهڑا گیا …اور گهر کے کمروں میں اسے تلاش کرنے لگا لیکن وہ اسے کہیں نہیں ملی اس کی ٹینشن میں مزید اضافہ ہوا …وہ ایسے تڑپنے لگا جیسے مچھلی کو پانی سے باہر نکال دیا جائے….
کہاں چلی گئی……
وہ سیڑھیاں اترتے ہوئے سوچ رہا تها…..
جہاں چلی گئی چلی گئی…اس سے اسے کیا…وہ بھی کہاں اسے اس گهر میں چاہتا تها …اچها ہوا خود چلی گئی…ویسے بھی کسی نہ کسی دن تو اسے جانا ہی تها ناں….؟
نہیں. ..نہیں. …وہ ہمیشہ یہی چاہتا تها وہ چلی جائے لیکن آج جب وہ چلی گئی تو وہ اس طرح پریشان کیوں تها…وہ خوش کیوں نہیں تها جبکہ اصولاً تو اسے بہت زیادہ خوش ہو جانا چاہیے تها………
کیا وہ اس لیے پریشان ہے کہ جب دادی واپس آئے گی تو وہ اسے کیا جواب دے گا……
نہیں. ..نہیں. ..دل سے فوراً آواز آئی….
وہ دادی کے لیے نہیں خود اپنے لیے پریشان تها مگر کیوں اس نے دل سے پوچها. ……
کیونکہ تم اس سے پیار کرنے لگے ہو….دل نے ایک عجیب انکشاف کر دیا…وہ گم سم ہو گیا….یہ کیا کہہ رہا تها دل…وہ اس….اس…سے…وہ ..اس سے پیار کیسے کر سکتا ہے وہ…تو…وہ…تو اس سے نفرت کرتا تها شدید نفرت. ..نہیں دل جهوٹ بول رہا ہے…
اس نے دل کو جهٹلانے کی کوشش کی مگر وہ ایسا نہیں کر سکا کیونکہ دل جهوٹ نہیں سچ بول رہا تها…

ہاں …ہاں …میں اس سے پیار کرتا ہوں بہت پیار. …مجھے صرف اس کی عادت نہیں ہو گئی میں اس سے پیار بھی کرنے لگا ہوں مگر وہ کہاں ہے….اس نے چلا چلا کر پورے گهر سے پوچھا اور جواباً پورا گهر خاموش تها ..اسے زندگی میں پہلی بار گهر میں اکیلے پن کا احساس ہوا اسے پہلی بار گهر کی خاموشی ڈرا رہی تهی..!!

اس پہ پہلی بار انکشاف ہوا وہ اس سے محبت کرنے لگا تها..وہ جسے اپنی زندگی کا ساتهی بنانا چاہتا تها وہ یہی لڑکی تهی اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ہو سکتی..اس سے پیاری تو کوئی ہو ہی نہیں سکتی اتنی معصوم اتنی سچی.اسے جیون ساتھی کے روپ میں صرف یہی لڑکی چاہیے تهی اور تو کوئی ہو ہی نہیں سکتی اس کے جیسی..ایسی لڑکی دنیا میں کہیں نہیں ہے جو اس کے اتنے غصے کے باوجود خاموش رہے جو اس کے جاگتے ہی ناشتہ لگا دے اس کے مانگنے سے پہلے اسے چائے پلا دے…اتنی صبر اتنی قناعت والی لڑکی اور کہاں ہو گی..واقعی اگر دادی اس پہ بهروسہ کرتیں تهیں تو بالکل سہی کرتیں تهیں..وہ واقعی اپنے پوتے کے لیے سب سے اچهی بیوی ڈهونڈ لائیں تهیں. .اگر وہ خود ان کی مرضی کے خلاف کسی ماڈرن لڑکی سے شادی کرتا تو کیا ہو جاتا…وہ لڑکی کیا گهر کے کام کرتی..کیا اس میں اتنا صبر ہوتا..کیا وہ اس کے اس طرح چلانے پہ خاموش ہوتی..نہیں …نہیں نہیں. ….وہ پہلی بار اس کی کہی ہوئی ساری باتیں یاد کر رہا تها………

کیا ببٹی پارلر….؟
یہ ٹی بی کرنٹ تو نہیں مارتا جی. …؟
ہمارے گاوں میں پہلے مرد کهانا کهاتا ہے پهر عورت اس کا بچا ہوا کهانا کهاتی ہے…….
آپ کو گاڑی چلانا آتا ہے جی…..؟
یا اللہ مجھے اپنے گهر سے خاکی ہاتھ مت لوٹائیں میں آپ سے جو مانگ رہی ہوں وہ مجھے دے دیں……
جی آپ کی وہ نیلی شرٹ جل گئی……
آپ سے جهوٹ بول سکتی ہوں خدا سے تو نہیں. ..
وہ تو سب جانتا ہے. ..آپ سے جهوٹ بول کر میں بچ بھی جاوں تو خدا سے کیسے جهوٹ بول سکتی ہوں..
او میرے اللہ. …یہ میں نے کیا کر دیا…کیوں کر دیا….میں نے اس سے کتنی بدتمیزی سے بات کی صبح. ..مجھے کیوں اتنا غصہ آ گیا تها حالانکہ اس نے ایسا بھی کچھ غلط نہیں کیا تها…صرف ہاتھ ہی تو لگایا تها..اور میں …..
اور وہ …وہ اتنی اچهی تهی کہ اس نے کوئی شکوہ کوئی شکایت تک نہیں کیا….لیکن وہ کہاں چلی گئی …
پلیز واپس آ جاو ….میں تمہیں پهر کچھ نہیں کہوں گا ہم دونوں مل کر پیار محبت سے رہیں گے…میں تمارے بنا نہیں رہ سکتا بانی …لوٹ آو ….اسے اپنے گالوں پہ نمی کا احساس ہوا. ..وہ بهاگتے ہوئے پورچ میں گیا اور گاڑی میں بیٹھ کر ریلوے اسٹیشن کی طرف روانہ ہو گیا. …..
گاڑی وہ فل سپیڈ سے چلا رہا تها..اتنے رش میں اتنے سپیڈ سے گاڑی چلانا خطرے سے خالی نہیں تها لیکن وہ ہر خطرے سے انجان بس جلدی جلدی ریلوے اسٹیشن پہنچ جانا چاہتا تها ..کئی بار اس کی گاڑی دوسرے گاڑیوں سے ٹکراتے ٹکراتے بچی تهی…وہ ریلوے اسٹیشن کے بالکل پاس پہنچ چکا تها گاڑی سے نکل کر وہ بهاگتے ہوئے اسٹیشن تک گیا لیکن وہاں کوئی نہیں تها یہ تو ابھی تک ریل گاڑی آئی ہی نہیں ہو گی یا پھر آ کر……….
وہ بهاگ کر بنچ پہ بیٹهے اس انسان تک گیا جو پتا نہیں کن خیالوں میں گم تها……
ایکسکیوز می….جناب یہ ریل گاڑی کی ٹائمنگ کیا ہے…
اس آدمی نے حواس باختہ مخاطب کو دیکها. ….
ابهی تهوڑی دیر پہلے ریل گاڑی تو نکل چکی ہے. .اسے لگا جیسے وہ آدمی کہہ رہا ہو آپ کی تو جان نکل چکی ہے….اس کے جسم میں خون کی گردش اچانک رکنے لگی ….وہ مایوس ساری دنیا سے بیزار گهر لوٹ آیا……اور صوفے پر ڈهیر ہو گیا ……
ایسے کیسے جا سکتی ہے وہ…؟
مجھے چهوڑ کر وہ نہیں جا سکتی….
اتنی معمولی غلطی کی اتنی بڑی سزا کون دیتا ہے. ..
کیا سب کچھ ختم ہو گیا…اب کچھ بھی باقی نہیں رہا تها کیا….

وہ سر تهامے صوفے پہ بیٹها تها …جب اسے اپنے بالکل پاس ہی کسی کے قدموں کی چاپ سنائی دی اس نے گردن موڑ کر دیکها تو اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی سانس نیچے رہ گئی………
وہ …وہ..اس کے بالکل پاس کهڑی تهی اس سے کچھ ہی فاصلے پر…وہ کرنٹ کها کر کهڑا ہو گیا…..
تم…تم…کہاں چلی گئیں تهیں…میں نے ….کیوں گئیں تهیں تم….؟ وہ کرنٹ کها کر کهڑا ہو گیا ..
جی وہ ہم تو….ہم تو یہیں تهے…اس نے اس کی بات نہیں سنی اور آگے بڑھ کر اسے گلے سے لگا لیا. .وہ اس طرح اس کے گلے لگانے سے حیران بھی تهی اور خوش بھی. ….
اب آئندہ تم کهبی مجھے چهوڑ کر مت جانا اوکے…چاہے میں تمہیں جتنا ڈانٹوں…او کے…جان نکل جاتی ہے میری..ہم سب کچھ پهر سے شروع کریں گے تم ایک بار پھر سے دلہن بنو گی اور اس بار تمہیں کمرے سے باہر نکالنے کی بجائے بانہوں میں سمیٹ لوں گا..
…خوشی سے اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے…..
وہ صبح اس کے منہ سے نکلنے والے شعلے سن کر تو ٹوٹ ہی گئی تهی ..اسے لگا اب اس کی زندگی کا تو کوئی مقصد ہی باقی نہیں رہا سب کچھ ختم ہو گیا. ..
وہ کمرے سے نکل کر اس کے برابر والے کمرے میں جا کر روتی رہی …اور روتے روتے وہ کب سو گئی اسے پتا ہی نہیں چلا. .اس کی آنکھ تب کهلی جب اسے نے سنا کوئی اسے پکار رہا ہے..وہ بهاگ کر کهڑکی تک گئی تو اس کے شوہر محترم جو صبح آگ برسا رہے تهے اب بڑی بے تابی سے اپنی زوجہ محترمہ کو ڈهونڈ رہے تھے. .اس حیرت بھی ہوئی اور اچها بھی لگا وہ بہت دیر تک کهڑکی سے اس کی اداس شکل دیکهتی رہی پهر اس نے چلا چلا کر اپنی محبت کا اظہار کیا …ان دیواروں کے سامنے اس گهر کے اندر..لیکن وہ نہیں جانتا تها جس کے لیے وہ اقرار کر رہا ہے وہ اس کے بہت قریب ہے …….
وہ جانتی تهی کہ وہ اس سے پیار کرنے لگا ہے ..وہ کئی بار اس کے چہرے پہ اپنے لیے محبت کا پیغام پڑھ چکی تهی لیکن وہ اقرار نہیں کر رہا تها کیونکہ ابهی تک خود اس کے دل نے ہی اقرار نہیں کیا تها..
رات کو دو بجے اٹھ کر بریانی کهائی جاتی ہے. .جناب چوری چوری قیمہ اپنی پلیٹ میں ڈال کر کهانے لگتے ہیں. .گاڑی میں بیٹھ کر چپکے چپکے اسے دیکها جاتا ہے. ..صرف اقرار کرنے میں ہی مشکل پیش آ رہی تهی جناب کو…..اس کے منہ سے اپنے لیے محبت کا اقرار سن کر اسے بہت اچها لگا…… ….
وہ اس وقت اس کے پاس جانا چاہتی تهی اسے بتانا چاہتی تهی کہ وہ اس کے قریب ہے لیکن وہ نہیں گئی…وہ اسے تنگ کرنا چاہتی تهی…جس شوہر محترم نے اسے اتنے دن تنگ کیا وہ بهی اپنا بدلہ وصول کرنا چاہتی تهی…………
صبح وہ اس سے غصہ تهی ناراض تهی روئی تهی لیکن اگر آج کی صبح وہ سب کچھ نہ ہوا ہوتا تو وہ کهبی اپنی محبت کا اقرار نہ کرتا.یہ تقدیر کاتب کا فیصلہ تها..جو ہوتا ہے اچهے کے لیے ہی ہوتا ہے ..بے شک کوئی ہے جو ہماری ہر سوچ پہ اختیار رکهتا ہے اور ہمارے لیے بہتر فیصلے تجویز کرتا ہے. .وہی جو اس پوری کائنات کو چلا رہا ہے …یہ ساری دنیا جس کے ماتحت ہے وہی تو خدا ہے……
اس نے تشکر آمیز نگاہوں سے اوپر آسمان کی طرف دیکها ..بے شک جوڑے وہی بناتا ہے آسمانوں پر…وہ اپنے انسانوں میں کهبی فرق نہیں کرتا ..نہ دیہاتی اور شہری میں اور نہ ہی غریب اور امیر میں. …وہ سب کو دو آنکھیں دو کان دو ہاتھ اور دو پاوں نواز کر بھیجتا ہے. .فرق تو صرف انسان کرتے ہیں..!!
(اختتام