
سارا دن بے چین رہی محراب کو بتا دوں سجاول نے کال کا کہا ہے
نہیں بتاتی اگر کوئی ایسی ویسی بات نا ہوئی تو سب مجھے برا سمجھیں گے
اسی کشمکش میں دن گزر گیا جیسے جیسے رات ہوتی جا رہی تھی عشف کی بے چینی بڑھتی جا رہی تھی رات کے بارہ بجنے والے تھے کے اچانک فون بجنے لگا
کانپتے ہاتھوں سے فون اٹھا کر کان سے لگایا دوسری طرف سجاول تھا
کیسی ہو بیوٹی
کیا بات کرنی ہے کرو ورنہ میں فون بند کر دوں گی
یہ غلطی مت کرنا اس سے وفا کر رہی ہو جو مہینے میں ایک دن آپ کے پاس سونے آتا ہے
یہ ہمارا ذاتی مسئلہ ہے
اور محراب مجھ سے بہت پیار کرتا ہے
ہاہاہاہاہاہاہا ہاہاہاہاہاہاہا ہاہاہاہاہاہاہا سجاول زور زور سے ہسنے لگا
پیار جس سے مرد کرتا ہے رات کو مرد کی کوشش ہوتی ہے اسی کے بستر پر سوئے
میں نے فون کاٹا اس نے فوراً کر دیا
دیکھو عشف اپنی زندگی خراب مت کرو ابھی بھی وقت ہے میں تمیں پوری عزت سے اپنا لوں گا نہیں میں اپنے شوہر سے بہت پیار کرتی ہوں
اور مجھے پوری زندگی اس کی ایک رات کے انتظار میں گزارنی پڑے جو وہ میرے پاس آتا ہے تو میں گزار دوں گی
عشف قسمت بار بار موقع نہیں دیتی
سجاول آپ کو شرم آنی چاہیے آپ اپنے دوست کی بیوی کو پرپوز کر رہے ہو
عشف یہ میرا شریفانہ طریقہ تھا اگر تم نا مانی تو میں دوسرے طریقے بھی جانتا ہوں میں کل تمہارے گھر آؤں گا اور تمہارے منہ سے جواب ہاں میں سنو گا خبر دار
عشف نے فون بند کر دیا
ڈر کی وجہ سے پوری رات نا سو سکی اب کیا ہو گا
پاگل انسان پیچھے پڑ گیا ہے
اگلے دن عشف تیار ہو رہی تھی اپنی امی کے گھر جانے کے لیے نمرا اور محراب گھر پر نہیں تھے کسی کام سے گئے تھے
اچانک روم کا دروازہ کھولا پیچھے سے آکر عشف کے کندھے پر ہاتھ رکھا عشف نے پیچھے دیکھتے ہی سجاول کو دھکا دیا سجاول نے جھٹکے سے اس کا ہاتھ پکڑ کر اس کو گرنے سے بچانے کے لے آگے کھینچا تو عشف سجاول کی بانہوں میں آگئی اتنی دیر میں محراب سامنے کھڑا تھا
میری غیر موجودگی میں میرے ہی گھر میں تم سجاول کو بلاتی ہو سجاول نے جلدی سے عشف کو چھوڑ دیا بدکردار عورت
نہیں نہیں محراب میں نے کچھ نہیں کیا سجاول کی گندی نظر ہے مجھ پر بدکردار ہے وہ
ارے مرد تو بد کردار ہی ہوتا ہے
کردار تو عورت کا حسن ہے زیور ہے
کتنا پیار کرتا ہوں میں تم سے تم نے ایک بار بھی نہیں سوچا میرا
بس عشف اور نہیں اتنی دیر میں نمرا بھی آگئی جو یہ سب دیکھ کر مسکرا رہی تھی سجاول وہاں سے چلا گیا محراب نے عشف کی بازوں سے پکڑا چلو اب تمہاری یہاں کوئی جگہ نہیں
کوئی مرد اتنا بے غیرت نہیں ہوتا محراب کبھی کبھی آنکھوں سے دیکھا۔ جھوٹ ہوتا ہے خدا کے لیے میری بات پر یقین کرو بازوں سے کھینچ کر لے جارہا تھا گھر میں چاندہ داخل ہوئی
یہ کیا محراب بھائی کسی نے کوئی جواب نہیں دیا
چاندہ اندر بھاگی
نمرا کیا ہوا
آپ کی عشف بھابھی رنگیں ہاتھوں پکڑی گئی ہے
یہ تم کیا بکواس کر رہی ہو بھابھی ایسی نہیں ہے
ہاں مجھے پتہ ہے مس چمچی تم تو یہں کہو گی نا
محراب کوئی اندھا نہیں ہے عشف کو سجاول کی بانہوں میں دیکھا ہے ورنہ تو محراب اس بوڑھی عورت کا دیوانہ ہو چکا تھا آئی تھی بڑی میرے محراب کو چھیننے والی
کہاں چھینا اس نے تمہارے پاس سوتا تھا
ہاہاہاہاہاہاہا تم جانتی کیا ہو وہ صرف میرے روم میں سوتا تھا کبھی اس نے مجھے بیوی ہونے کا حق نہیں دیا ورنہ اب تک میرا بچہ نا ہو چکا ہوتا
چلو اچھا ہے وقت پر گندگی صاف ہوگئی
نمرا تم نے میری بہو کو نکلوا دیا ساس دور سے کھڑی چیخ رہی تھی
او مجھ پر الزام مت لگاؤ بیٹا ا جائے تو پوچھ لینا
میں جا کر باجی کو تو خوش خبری سنا آؤں
فوراً ویڈیو کال کی بہن کو
باجی مبارک ہو میرے راستے کا پتھر صاف ہو گیا
اچھا ہاں جی آج میں بہت خوش ہوں
اتنی دیر میں محراب آگیا
محراب باجی سے بات کرو جی بھابھی محراب مجھے بہت دکھ ہوا
مجھے نہیں پتہ تھا کہ میں نے تمہارے لئے اسی عورت سلیکٹ کی تھی رونے لگی محراب بھی رونے لگا
فون نمرا کو دے دیا اور جا کر عشف کے روم کو ہمیشہ کے لیے لاک کر دیا
کیا ہوا محراب میں ہوں نا تم اس بے وفا سے وفا کرنے کیلئے اپنی نمرا کو بھول گئے
محراب کی آنکھیں لال تھی
مجھے دکھ اس بات کا ہے میری آنکھوں میں دھول جھونکتی رہی
میری غیرت سے کھیلتی رہی ،،،،،،،،،،،،
عشف میری بچی رونا بند کرو
ماں میں بدکردار نہیں ہوں محراب مجھے ویسے چھوڑ دیتے تو مجھے اتنا دکھ نہیں ہوتا پر محراب بھی مجھے بدکردار سمجھ رہے ہیں
اتنی دیر میں سجاول کا فون بجا
بس اب کچھ دن بعد تم میری
عشف چیخی میں لانت بھیجتی ہوں تم جیسے بدکردار انسان پر
عشف ہمیں پتا ہے ہماری بیٹی بدکردار نہیں ہے
مما میاں بیوی کا رشتہ تو اعتماد پر چلتا ہے عشف کے بھائی نے کہا اب اگر وہی باقی نہیں تو
اس رشتے کو باقی رکھنے کا فائدا
ہاں میں بات کروں گا محراب سے عشف کے بابا نے کہا
آپ کو کہا بھی تھا لڑکا کم عمر ہے یہ رشتہ مت کریں عشف کے بابا
بیگم یہ کوئی دلیل نہیں ہے حضرت خدیجہ ع بھی ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم سے عمر میں بڑی تھی
بس میری بیٹی کا نصیب خراب تھا
کچھ دن گزر گئے سجاول آیا عشف کے ابو کے پاس انکل میری وجہ سے عشف کو چھوڑا ہے نا محراب نے اگر چاہتا تو اپنی بیوی پر یقین رکھتا مگر نہیں تو میں کروں گا عشف سے شادی جیتے رہو بیٹا تم جیسے نیک دوست اور اتنی نیک بیوی پر یقین نہیں کر سکا اللّٰہ پاک بہتر کرے گا عشف کے آبا کو اپنی باتوں میں پھنسا لیا سجاول نے
محراب اب کیا سوچا رہے ہو طلاق دو جان چھڑواو
اور کتنا سوگ مناؤ گے محراب چپ تھا ابھی تک بھی نمرا سے دور تھا
نمرا آج میں نے سجاول کو عشف کے ابو کے ساتھ دیکھا ہے
مطلب عشف وہاں اس کے ساتھ خوش ہے
ہاں اور نہیں تو کیا سجاول کی امی کچھ دن بعد رشتہ لے کر جانے والی ہے
اچھا تمہیں کیسے پتہ مجھے چاندہ کی امی نے بتایا
نمرا مجھے معاف کر دو محراب نے نمرا کے سامنے ہاتھ جھوڑ دیے
کوئی بات نہیں اگر صبح کا بھولا بسرا شام کو گھر لوٹ آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے ،،میں نے آپ کو معاف کیا
ایک اور بات میں مجھے تمہارا ساتھ چاہئے
جی جی میں آپ کے ساتھ ہوں مجھے عشف کو بھولنے میں کچھ وقت لگے گا پلیز مجھے وہ وقت دے دو تاکہ جب تمہاری طرف لوٹ کر آجاؤ تو وہ میری زندگی میں کہیں نا ہو
ٹھیک ہے آپ عشف کو جلد از جلد طلاق دے دو میں آپ کے ساتھ ہوں
میں کچھ وقت امریکہ جانا چاہتا ہوں اکیلا
ٹھیک ہے چلے جائیں ،،،،،،،،،،،
بیٹا بہت اچھا انسان ہے سجاول تمہیں ہر حال میں اپنانے کو تیار ہے اس کے جذبات کی قدر کرو بابا جان میں ابھی تک محراب کے نکاح میں ہوں میں اس گندے انسان سے شادی نہیں کر سکتی اسی کی وجہ سے میرا گھر خراب ہوا ہے
بیٹی تمہارا یا اس کا کیا قصور ہے بابا میرا قصور نہیں پر اس انسان کا قصور ہے
اگر یہ میرے روم میں نا آتا تو محراب اس کو نا دیکھتا
بیٹی پہاڑ جیسی زندگی ہے اکیلے نہیں گزاری جا سکتی
بابا محراب نے جو الزام مجھ پر لگایا ہے وہ تو حقیقت ثابت ہو جائے گا اگر میں اس سے شادی کر لوں تو
بیٹی جب وہ تمہیں چھوڑ دے گا تو اسے ہم اپنی صفائی کیوں ثابت کرے گے
سجاول عشف کے باپ کو پوری طرح اپنی باتوں میں لپیٹ چکا تھا
بابا جان جب وقت آئے گا تو دیکھا جائے گا
اچانک عشف بے ہوش ہو گئی سارے گھر والے پریشان ہو گئے
سجاول کو پتہ چلا تو وہ بھی بھاگ آیا عشف کو سب ہسپتال لے گئے
ہو بے ہوش تھی سجاول ساتھ ساتھ بھاگ رہا تھا سامنے سے محراب آرہا تھا اپنی ماں کے چیک اپ پر آیا ہوا تھا سجاول کو عشف کے ساتھ دیکھ کر بہت غصے ہوا اور رونے لگا ،،،،،،کتنی بے وفا ہو اچھا ہے مر ہی جاؤ کیا اتنا کچا تھا ہمارا رشتہ کانچ جیسا
اپنی ماں کی رپورٹس لینے لیب گیا تو وہاں عشف کا بھائی عشف کی رپورٹس لے رہا تھا ،،
کوئی فکر کی بات ہے اس کے بھائی نے پوچھا نہیں اس حالت میں سڑیس نا دیں مطلب اس حالت میں ؟عشف کے بھائی نے اس لفظ پر زور دیا،،
آپ کی پیشینٹ دو ماہ کی پریگننٹ ہیں
محراب کے تو ہوش اڑ گئے یہ کیا
عشف میرے بچے کی ماں بننے والی ہے اتنی بڑی خوشی
عشف یہ تم نے کیا،،،،،،،کیا مجھ سے اتنی بڑی خوشی چھین لی
محراب باہر لان میں بیٹھا تھا ،،، ہوسپٹل کے سوچوں میں گم
سجاول باہر آیا اور کسی کو فون پر بتا رہا تھا کہ اب کیا کروں وہ محراب کے بچے کی ماں بننےوالی ہے،،،،
میں بہت پریشان ہوں اس کا باپ ہماری شادی کے لیے مان گیا ہے اگر یہ بچہ اس دنیا میں آگیا تو میں برباد ہو جاؤں گا،،،،،،،،،
ہاں ہاں ہاں،،،،،،وہ مسلسل کسی کی بات سن رہا تھا
اچھا پیسہ میں لاکھوں لگا سکتا ہوں میری اب یہی کوشش ہو گی کہ بچہ ختم ہو جائے،،،،،،،،
محراب یہ بات سننے کے بعد تو جیسے پاگل ہو گیا
یہ ظالم انسان عشف کے ساتھ مل کر میرے بچے کو مارے گا
اب کیا کروں،،،،،،،،
اٹھ کر بھاگا
جس روم میں عشف تھی وہاں پہنچ گیا میں اپنی بیوی کو لینے آیا ہوں
رک جاؤ محراب عشف کے بابا نے کہا کون سی بیوی جس کو بد کردار کہہ کر میرے گھر چھوڑ گئے تھے
انکل میں اپنے کیے کی معافی چاہتا ہوں
وہ عشف کے بابا کے پاؤں میں گر گیا
عشف جو اب کچھ ہوش میں آئی تو محراب کو دیکھ کر منہ دوسری طرف موڑ لیا
عشف پلیز گھر چلو کون سے گھر عشف پلیز میری بات کو سمجھو
میرے بچے کی جان کو خطرہ ہے اتنی دیر میں سجاول کسی لیڈی ڈاکٹر کو ساتھ لے آیا آپ لوگ باہر جائیں میں نے چیک اپ کرنا ہے
نہیں ڈاکٹر میری بیوی بلکل ٹھیک ہے
سجاول اس کی طرف دیکھنے لگا
یہ یہ میرے بچے کو مرنا چاہتا ہے وہ زور زور سے چیخنے لگا
اس شرط پر عشف کو اپنے ساتھ گھر لے آیا کہ
جیسے بچہ ہو جائے گا میں عشف کو طلاق دے دوں گا تب تک یہ میرے گھر رہے گی ،،،،،،،،،
محراب تم کیوں اس بد کردار عورت کو اٹھا کر لے آئے ہو نمرا وہ میرے بچے کی ماں بننے والی ہے
نمرا ہسنے لگی کی کیا پتا بچہ سجاول کا ہو
نمرا اپنی حد میں رہو منہ توڑ دوں گی تمہارا
محراب نے کام والی سے عشف کا روم اوپن کروایا صفائی کروا کر عشف کو اس کے روم میں بیٹھا دیا
خود اس کے لیے جوس بنانے چلا گیا
عشف نے محراب کی ایک بڑی تصویر اپنے بیڈ کے سامنے لگا دی
جب تک بچہ نہیں ہو جاتا تم اس روم سے باہر نہیں جا سکتی خود نمرا کے روم کی طرف چل پڑا
باجی میری ساری خوشیاں برباد ہو گئی ہیں وہ ڈائن واپس آ گئی ہے
اب تو بچہ بھی ہونے والا ہے محراب صبح سے اس کی خدمت میں لگا ہوا ہے
اچھا فکر نا کرو جلد ہی اس بچے کا بھی ٹکٹ کرواتی ہوں پھر بھابھی زور زور سے ہسنے لگی
آج سے عشف کے سارے کام تم کرو گی
لیکن کیوں باجی یہ سب کچھ محراب سن رہا تھا
میرے بچے کی جان کو یہاں بھی خطرہ ہے اب کیا کروں میرے خدا ہاں ہاں چاندہ کو بلاتا ہوں
چاندہ جلدی سے میرے گھر آؤ
خیر تو ہے نا ہاں ہاں خیر ہے
جی محراب بھائی کیوں بلایا
چاندہ کا ہاتھ پکڑ کر عشف کے روم میی لے آیا سرپرائز آپ بھابھی کو لے آئے
عشف کے گلے لگ گئی میں نے کہا تھا نا بھابھی کا کوئی قصور نہیں
چاندہ میری بہن مجھے تمہاری مدد چاہیے جی بولو تم کچھ ماہ تک میرے گھر رہ سکتی ہو ہاں کیوں نہیں
عشف کا بچہ ہونے والا ہے تم نے اس کا خیال رکھنا ہے
نمرا اچھی بن کر آگئی کیسی ہو عشف کچھ چاہیے ہو تو مجھے بتانا
شکریہ چاندہ رہے گی عشف کے پاس
محراب نے جیسے یہ بات نمرا کو بتائی وہ اٹھ کر اپنے روم چلی گئی محراب اب دو دن سے کچھ سکون میں تھا عشف کا پورا خیال رکھتا تھا چاندہ کے آنے سے اب بے فکر تھا
دو دن بعد چاندہ کی ماں آئی ساتھ میٹھائی بھی لے آئی یہ لو سب منہ میٹھا کرو چاندہ کا رشتہ پکا ہو گیا ،،،
جاری ہے