دیمیتریوس فانووریوس پسچیناس

کسی حد تک روایتی اور رومانوی طور پر پرانی یادوں میں کھوئے رہنے والا شخص ہونے کے ناطے، میں کبھی بھی ڈیٹنگ سائٹس اور ایپس میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتا تھا۔ تحقیق اور تجربے کے مقصد سے مختلف پلیٹ فارمز پر کچھ مختصر سیشنز کے علاوہ، میں نے کبھی بھی ان کا سنجیدگی سے استعمال نہیں کیا۔ تاہم، جیسے کہ جدید زندگی کے تقریباً ہر دوسرے پہلو میں، انٹرنیٹ نے لوگوں کی رومانوی و جذباتی تعلقات کو جس طرح انقلاب انگیز بنایا ہے، اس نے مجھے اس کے آغاز کے دنوں سے ہی متجسس رکھا ہے۔
واضح وجوہات کے علاوہ، جو لوگوں کو ان پلیٹ فارمز کے استعمال پر مجبور کرتی ہیں (چاہے وہ اپنی روحانی ساتھی کی تلاش ہو، ایک رات کی ملاقات ہو، یا محض تخیل کو متحرک کرنے اور موبائل اسکرین پر مشت زنی کرنے کے لیے چیٹنگ ہو)، میں خاص طور پر ان کم واضح، مگر منافع پر مبنی طریقوں میں دلچسپی رکھتا ہوں جنہیں دھوکہ باز، بلیک میلرز، اور خود ان پلیٹ فارمز کے تخلیق کار اور منتظمین استعمال کرتے ہیں۔
مجھے کافی عرصے سے معلوم تھا کہ افراد مختلف مقاصد کے لیے ان سائٹس پر جعلی پروفائلز چلاتے ہیں۔ لیکن ایک چیز جس سے میں حال ہی میں واقف ہوا، وہ یہ ہے کہ خود یہ پلیٹ فارمز اپنے جعلی اکاؤنٹس بناتے ہیں اور ان کی نگرانی کے لیے مخصوص (بظاہر قانونی!) کمپنیاں رکھتی ہیں۔
یہ بات میں نے چند راتیں پہلے سیکھی جب میں ایتھنز میں ایک انڈر گراؤنڈ ٹیکنو پارٹی میں شریک تھا۔ وہاں ایک دوست نے میرا تعارف ایک فرانسیسی تارکِ وطن سے کرایا۔ ہماری گفتگو کافی دلچسپ ہو گئی، خاص طور پر جب میں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیا کام کرتا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ ایک آن لائن کمپنی میں کام کرتا ہے جو چیٹ ماڈریشن سروسز فراہم کرتی ہے۔ یہ اصطلاح میں نے پہلے کبھی نہیں سنی تھی (اگر آپ نے سنی ہو تو مجھے ضرور بتائیں!)۔
میرے ذہن میں مختلف خیالات گردش کرنے لگے کہ چیٹ ماڈریشن کیا ہو سکتی ہے اور ایک چیٹ ماڈریٹر کی ذمہ داریاں کیا ہوتی ہیں، لیکن میرا کوئی بھی اندازہ حقیقت کے قریب نہیں پہنچ سکا۔ آخر کار، مجھے براہِ راست پوچھنا پڑا۔
یہ معلوم ہوا کہ چیٹ ماڈریشن سروسز درحقیقت ایک خوشنما اور نپے تُلے الفاظ میں ڈیٹنگ سائٹس کے جعلی پروفائلز کا انتظام تھا۔ یہ انکشاف میرے لیے کافی حیران کن تھا، اور چونکہ یہ موضوع مجھے دلچسپ لگا، میں نے اپنے نئے دوست سے پوچھا کہ کیا وہ چند دنوں بعد مجھ سے ملاقات کر کے اپنے پیشے پر تفصیلی انٹرویو دے سکتا ہے؟ اس نے اتفاق کر لیا۔ اور یہ ہے اس انٹرویو کا خلاصہ…
"تو میرے دوست، تمہارا پیشہ کیا ہے؟
"ہاں، جیسا کہ میں نے تمہیں پہلے بتایا تھا، میں ایک چیٹ ماڈریٹر کے طور پر کام کرتا ہوں۔ یہ ایک مکمل طور پر مقام اور شیڈول سے آزاد جاب ہے۔ بنیادی طور پر، میں گھر پر بیٹھ کر پیغامات کے جوابات دیتا ہوں…
دیکھو، یہ ایسے کام کرتا ہے: ہر ڈیٹنگ سائٹ، خاص طور پر ایرَو ٹِک سائٹس پر، مردوں اور عورتوں کے اکاؤنٹس کے درمیان ہمیشہ ایک زبردست عدم توازن پایا جاتا ہے۔ مطلب، اگر تم کوئی لڑکی ہو اور تمہیں کسی سے تعلق بنانا ہو، تو تمہیں اپنی شکل و صورت کی زیادہ فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔ تمہیں شاید بار میں جانے کی بھی ضرورت نہ پڑے، کیونکہ راستے میں ہی تمہیں کافی اچھے نظر آنے والے لڑکے مل سکتے ہیں۔
مزید یہ کہ، یہ کمپنیاں نہیں چاہتیں کہ مرد زیادہ حقیقی لڑکیوں سے چیٹ کریں – چاہے کچھ لڑکیاں وہاں موجود بھی ہوں۔ وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ مرد وہاں کسی سے تعلق قائم کر کے شادی کر لیں اور پھر سائٹ کو چھوڑ دیں۔ اسی لیے، یہ کمپنیاں اس عدم توازن کو ختم کرنے کے لیے ایک طریقہ اپناتی ہیں تاکہ پلیٹ فارم چلتا رہے اور آمدنی پیدا ہوتی رہے۔
وہ ایسا کیسے کرتے ہیں؟ وہ مرد صارفین کے حساب سے اتنی ہی تعداد میں جعلی خواتین پروفائلز بناتے ہیں۔ اس طرح، وہ مردوں کی دلچسپی کو برقرار رکھتے ہیں، اور نتیجتاً ان کی سبسکرپشنز کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
یہاں میری باری آتی ہے۔ میں جب چاہوں سسٹم میں لاگ ان کرتا ہوں، دیکھتا ہوں کہ مختلف جعلی خواتین پروفائلز پر کتنے مردوں کے پیغامات انتظار میں ہیں، اور پھر ایک ایک کرکے سب کو جواب دینا شروع کر دیتا ہوں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی لکھے:
‘ہیلو سیکسی! کیسی ہو؟’
تو میں کہتا ہوں:
‘میں بالکل ٹھیک، تم کیسے ہو؟ Lol’
اور بس پھر گفتگو چلتی رہتی ہے۔ یہی کام ہے۔”
"کیا تمہیں اس بارے میں کوئی ہدایات دی جاتی ہیں کہ جوابات کس طرح دینے ہیں؟”
"ہاں، بالکل۔ بنیادی طور پر، ہمیں لڑکوں کو مصروف اور تفریح میں رکھنا ہوتا ہے، جبکہ ملاقات کو مسلسل مؤخر کرنا ہوتا ہے۔ جب کوئی لڑکا ملاقات کے لیے زور دیتا ہے، تو ہمیں ایک مخصوص لائن پر قائم رہنا ہوتا ہے، جیسے:
‘دیکھو دوست، میں یہاں صرف سیکس کے لیے نہیں آئی؛ اگر مجھے سیکس چاہیے ہوتا، تو میں کسی بار چلی جاتی۔ میں تمہیں پہلے بہتر طریقے سے جاننا چاہتی ہوں، پھر ہی ملاقات کے بارے میں سوچوں گی۔’
کچھ لوگ بہت زیادہ بےتاب ہوتے ہیں کہ جلدی سے ملاقات کر سکیں۔ ایسے صارفین کو ہم مطمئن نہیں کر سکتے، اور وہ جلد ہی ایپ کو چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن کچھ دوسرے صرف چیٹ انجوائے کرتے ہیں – یا پھر، کیونکہ وہ شادی شدہ ہوتے ہیں یا کسی اور وجہ سے، وہ صرف چیٹ کے لیے ہی وہاں ہوتے ہیں۔ یہی وہ صارفین ہیں جو ان سائٹس کے آئیڈیل کلائنٹس ہوتے ہیں۔”
"اور تمہیں یہ نوکری سب سے پہلے کیسے ملی؟”
یہ مجھے ایک ایسے آدمی نے تجویز کی تھی جسے میں ایسٹونیا میں جانتا تھا، وہ پہلے سے یہ کام کر رہا تھا۔ اس نے مجھے لنک بھیجا، میں نے درخواست دی، مجھے نوکری مل گئی… بس اتنا ہی تھا۔
"کیا نوکری حاصل کرنے کے لیے کمپنی کا براہِ راست لنک ہونا لازمی ہے؟”
نہیں، یہ انٹرنیٹ پر سب کے لیے کھلا ہے۔ ان کی ایک ویب سائٹ ہے جہاں کوئی بھی درخواست دے سکتا ہے۔ یہ ایک مکمل طور پر قانونی کمپنی ہے جو انگلینڈ میں قائم ہے۔
قانونی؟ کیا کوئی قانون نہیں ہے جو جعلی شخصیت اختیار کرنے سے منع کرتا ہو؟
نیادی طور پر… نہیں۔
کیا آپ کو یہ کام پسند ہے؟
ہاں، کافی زیادہ۔ یہ مزے دار ہو سکتا ہے۔ میں اپنے کلائنٹس سے بہت ساری مضحکہ خیز باتیں سنتا ہوں، اور میں بھی ان سے اپنی عادات اور دلچسپیوں کے بارے میں بات کر سکتا ہوں، وہ چیزیں جو میں عام زندگی میں کسی سے نہیں کہہ سکتا۔ وہ مجھے اپنی فینٹسیز کے بارے میں بتاتے ہیں، اور میں بھی انہیں اپنی ماضی کی شرارتی کہانیوں کے بارے میں بتاتا ہوں، مگر اس میں کردار الٹا ہوتا ہے، جیسے کہ میں اپنی گرل فرینڈ ہوں۔ بہرحال، یہ نوکری مجھے آزادی دیتی ہے کہ میں جب اور جہاں چاہوں کام کر سکوں، اور مجھے اس کا اچھا معاوضہ بھی ملتا ہے
آپ اس کام کے بدلے کتنا کماتے ہیں؟
مجھے فی پیغام ادائیگی کی جاتی ہے۔ میں ہر پیغام کے جواب کے بدلے €0.09 کماتا ہوں۔ سب سے زیادہ پیسہ شام اور ویک اینڈز میں آتا ہے جب زیادہ مرد آن لائن ہوتے ہیں اور چیٹنگ کر رہے ہوتے ہیں، اور مسلسل نئے پیغامات کا بہاؤ ہوتا ہے۔ مصروف اوقات میں، اگر کوئی تیز کام کرے، تو کم از کم 100 جوابات فی گھنٹہ بھیجے جا سکتے ہیں، یعنی €10 فی گھنٹہ۔ میں عام طور پر ہر شام 2-3 گھنٹے کام کرتا ہوں، لیکن ویک اینڈز پر پارٹی کرنے کی وجہ سے زیادہ کام نہیں کر پاتا۔ اگر میں زیادہ فوکسڈ ہوتا اور پارٹی کم کرتا، تو صرف میسجنگ سے €1,500 ماہانہ کما سکتا تھا۔ میں یہ بھی بھول گیا کہ میرے پاس صبح کی شفٹ میں بھی ایک سائیڈ جاب ہے، جہاں میں اسی کمپنی کے لیے ڈیٹنگ سائٹ کا کسٹمر سروس فون سنبھالتا ہوں۔
تو کیا یہ ممکن ہے کہ جس آدمی نے کل رات آپ سے چیٹ کی، جسے لگا کہ وہ پروفائل پکچر والی پرکشش لاطینی لڑکی سے بات کر رہا ہے، وہی صبح فون کر کے اس کے رویے کی شکایت کرے؟
نہیں، ایسا نہیں ہوتا۔ کسٹمر سروس صرف مالی معاملات سے متعلق شکایات کو ہینڈل کرتی ہے۔ لیکن یہ ممکن ہے کہ جو شخص کل رات اپنی شرارتی فینٹسیز پر مجھ سے بات کر رہا تھا، وہی صبح فون کر کے اپنے کریڈٹ کارڈ پر زیادہ چارج ہونے کی شکایت کرے… کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
تو، اگر میں صحیح سمجھا ہوں، تو کسی بھی ملازم کو کسی بھی جعلی اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے؟ کیا یہ زیادہ مؤثر نہ ہوتا اگر ہر ملازم ایک یا چند خاص پروفائلز کو سنبھالتا؟
ہاں، بالکل۔ جب آپ سسٹم میں لاگ ان کرتے ہیں، تو آپ کو تمام زیر التوا پیغامات کی فہرست نظر آتی ہے۔ جو بھی ملازم پہلے دستیاب ہو، وہ جواب دے دیتا ہے۔
یہ واقعی زیادہ کارآمد ہوتا اگر ہم مخصوص پروفائلز سنبھالتے۔ اس طرح، ہم کلائنٹس کے ساتھ ایک مربوط گفتگو جاری رکھ سکتے اور انہیں مزید انگیج کر سکتے۔ اس کے علاوہ، میرے لیے بھی یہ زیادہ تفریحی ہوتا۔
"لیکن، مجھے لگتا ہے کہ اسے مینیج کرنا مشکل ہوتا۔ چونکہ ہم فری شیڈول پر کام کرتے ہیں، اس لیے کلائنٹس کے ساتھ بات چیت کو برقرار رکھنا آسان نہ ہوتا۔ مثال کے طور پر، کسی کلائنٹ کو پورے ہفتے تک جواب نہ دینا اچھا نہیں ہوگا، لیکن دوسری طرف بہت زیادہ پیغامات بھی نہیں بھیج سکتے۔ اگر وہ €30 ماہانہ سبسکرپشن دیتا ہے اور ہر پیغام کی قیمت €0.09 ہے، تو 300 سے زیادہ پیغامات بھیجنے پر نقصان ہو سکتا ہے۔
"میرا خیال ہے کہ اس کے لیے کوئی الگورتھم موجود ہوگا، جو میسجز کو ظاہر، چھپانے اور ترجیح دینے کے عمل کو بہتر بناتا ہوگا تاکہ منافع زیادہ سے زیادہ ہو۔
کیا آپ اور دوسرے ملازمین صرف ایک ہی ڈیٹنگ سائٹ کے لیے کام کرتے ہیں، یا مختلف سائٹس کے پروفائلز سنبھالتے ہیں؟
ہر ملازم کو ایک خاص سائٹ تفویض کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر، میں ایک فرانسیسی زبان کی ایروٹک ایپ کے لیے کام کرتا ہوں۔ ہماری کمپنی مختلف زبانوں میں ڈیٹنگ اور ایروٹک سائٹس کے لیے کام کرتی ہے، جو خود جعلی پروفائلز بناتی ہیں۔ ہماری کمپنی صرف انہیں چلانے کے لیے عملہ فراہم کرتی ہے۔
میرا اندازہ ہے کہ یہ جعلی پروفائلز کسی خاص ریسرچ کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں؟
بالکل۔ وہ اپنے مرد کلائنٹس کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کی ڈیمانڈ کے مطابق پروفائلز بناتے ہیں۔ مختلف قومیتوں، عمروں، شخصیات کے پروفائلز بنائے جاتے ہیں: انتہائی سیکسی، پرکشش لڑکیوں سے لے کر دیندار عیسائی لڑکیوں تک جو روایتی خاندان شروع کرنا چاہتی ہیں… جو چاہیں وہ بنا سکتے ہیں۔
اور لڑکیوں کی تصاویر کہاں سے آتی ہیں؟
پتہ نہیں۔ شاید گوگل سے ڈاؤن لوڈ کرتے ہوں، یا اسٹاک فوٹوز خریدتے ہوں۔ کچھ پروفائلز میں صرف ایک تصویر ہوتی ہے، کچھ میں کئی۔ مجھے تو صرف پیغامات لکھنے کی ادائیگی ہوتی ہے۔ یہ تصویریں کہاں سے آتی ہیں، یہ جاننا میرا مسئلہ نہیں۔
کیا آپ کی کمپنی ٹنڈر یا بیڈو جیسے مین اسٹریم ڈیٹنگ پلیٹ فارمز کے لیے بھی کام کرتی ہے؟
شاید۔ مجھے کمپنی کے تمام معاہدوں کے بارے میں معلوم نہیں۔ اگر یہ نہ بھی کرتے ہوں، تو کوئی اور ضرور کرتا ہوگا۔
کیا آپ نے کبھی کسی بےایمان طریقے سے اضافی پیسے کمانے کا سوچا ہے؟ جیسے: ’کیسی ہو؟‘ – ’ٹھیک ہوں، بس ماں کی سرجری کے لیے پیسے اکٹھے کر رہی ہوں۔
نہیں، نہیں، بالکل نہیں۔ یہ تو سیدھا سیدھا فراڈ ہوگا۔ یہ کام نائیجیرین اسکیمرز کے لیے ہے؛ وہ اس کے ماہر ہیں۔ کمپنی اس کی اجازت نہیں دے سکتی، ورنہ وہ بند کر دی جائے گی اور مقدمہ چلے گا۔ وہ تمام گفتگو پر نظر رکھتے ہیں تاکہ کوئی حد عبور نہ کرے۔
کیا آپ کو کبھی کسی دلچسپ یا عجیب و غریب گفتگو کا سامنا ہوا؟
"بے شمار بار۔ دو مثالیں دوں گا…
"پہلی قسم کے لوگ وہ ہیں جو ہر پروفائل کو ایک ہی میسج بھیجتے ہیں۔ ان کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا ہے، کیونکہ ان کے سوالات کا ہمیشہ مختلف انداز میں جواب دینا مشکل ہو جاتا ہے۔
"پھر ایک سوئس آدمی تھا، تقریباً چالیس سال کا، جو ہر لڑکی سے پوچھتا تھا کہ کیا وہ اسے… (کہنے کا بہتر طریقہ کیا ہوگا؟) پینس بیلٹ کے ذریعے اس کا اینل پینیٹریشن کرے گی؟ میں نے اسے کئی پروفائلز سے جواب دیا۔ ایک دفعہ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ بھی یہ دوسروں کو کرنا پسند کرتا ہے؟ اس نے کہا ہاں، وہ کرتا ہے، لیکن کبھی کوئی لڑکی نہیں ملی جو اس پر راضی ہو۔ اس کی گرل فرینڈ نے سختی سے انکار کر دیا، اسی لیے وہ اس سائٹ پر آیا۔
میں نے گولڈن شاور، کوپروفیلیا اور تقریباً ہر طرح کی فینٹسی کے بارے میں سنا ہے جو آپ سوچ سکتے ہیں یا شاید نہیں بھی۔
یہ کچھ حیران کن باتیں تھیں جو ڈیٹنگ انڈسٹری کے پس پردہ چل رہی ہیں۔ کیا آپ نے کبھی ڈیٹنگ سائٹس کا استعمال کیا ہے؟ اگر ہاں، تو کیا یہ معلومات آپ کے تجربے پر اثر ڈالیں گی؟ ہمیں نیچے بتائیں…